غزہ کے ہسپتالوں کے دورے پر آئے یورپی طبی عملے نے بتایا ہے کہ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان میں سے 90 فی صد ہلاکتیں اور زخمی عام شہریوں میں سے ہیں۔
یورپی وفد نے رپورٹ کیا کہ" ہسپتالوں، گاڑیوں، مساجد اور اسکولوں اور ان کے ساتھ ساتھ بے گھر لوگوں کے شیلٹرز اور مہاجر کیمپوں پر مسلسل بمباری کی جا رہی ہے۔"
غزہ میں رضاکارانہ طور پر خدمات سرانجام
دینے والے نارویجین ڈاکٹر میڈز گلبرٹ نے الشفاء ہسپتال میں سیکڑوں فلسطینی بچوں کے لاشوں کی تصاویر بناتے ہوئے کہا کہ" خدا کے واسطے مجھے بتایا جایا کہ یہ بچے اصل میں دہشت گرد ہیں۔"
"میں نے اپنی پوری زندگی میں کبھی اتنا خون نہیں دیکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 1400 ہلاکتوں میں سے فلسطینی بچوں کی تعداد تقریبا 25 فی صد ہے۔" گلبرٹ نے اقوام متحدہ، بارک اوباما اور یورپی ممالک کو اس نسل کشی کا ذمہ دار قرار دیا۔